کولیسٹرول کیا ھے اور اس سے کیسے نمٹیں
کولیسٹرول ایک مومی یا چربی کی طرح کا مادہ ہے جو کہ ہمارے جگر میں سیر شدہ یا (سچوریٹڈ فیٹس) سے تیار ہوتا ہے۔ کولیسٹرول کی مناسب مقدار صحت مند خلیوں کے لیے بہت ضروری ہے کولیسٹرول مالیکولز(سمال پیکجز) کی شکل میں خون کے بہاؤ
کے ساتھ سفر کرتا ہے جن کو لیپوپروٹین کہتے ہیں۔
لیپوپروٹین کی بڑی 2 اقسام ہیں
ایچ ڈی ایل یعنی ہائی ڈینسٹی لیپو پروٹین
ایل ڈی ایل یعنی لو ڈینسٹی لیپوپروٹین
ایچ ڈی ایل یعنی ہائی ڈینسٹی لیپو پروٹین اسے عام فہم زبان میں اچھا کولیسٹرول بھی کہا جاتا ہے۔
کولیسٹرول کا صرف ایک تہائی یا ایک چوتھائی حصّہ ایچ ڈی ایل پر مشتمل ہوتا ہے۔ یہ برے کولیسٹرول کو پورے جسم سے سمیٹ کر واپس جگر میں لاتا ہے۔ جہاں ضروری کاروائی کے بعد اسے جسم سے خارج کر دیا جاتا ہے۔
ایچ ڈی ایل یعنی ہائی ڈینسٹی لیپو پروٹین
ایل ڈی ایل یعنی لو ڈینسٹی لیپوپروٹین
ایچ ڈی ایل یعنی ہائی ڈینسٹی لیپو پروٹین اسے عام فہم زبان میں اچھا کولیسٹرول بھی کہا جاتا ہے۔
کولیسٹرول کا صرف ایک تہائی یا ایک چوتھائی حصّہ ایچ ڈی ایل پر مشتمل ہوتا ہے۔ یہ برے کولیسٹرول کو پورے جسم سے سمیٹ کر واپس جگر میں لاتا ہے۔ جہاں ضروری کاروائی کے بعد اسے جسم سے خارج کر دیا جاتا ہے۔
ایل ڈی ایل یعنی لو ڈینسٹی لیپوپروٹین جسےبرے کولیسٹرول کا نام بھی دیا جاتا ہے۔ جب ہم شکائت کے معنوں میں کولیسٹرول کا ذکر کرتے ہیں تو اس سے مراد ایل ڈی ایل ہی ہوتا ہے۔ ایل ڈی ایل بھی جسم کے لیے ضروری ہوتا ہے، تا ہم اگر اس کی مقدار خاص حد سے بڑھ جاۓ تو یہ شریانوں میں جمع ہو کر سخت قسم کا مادہ بناتا ہے۔
اس مادے کے جمع ہوتے رہنے سے شریانیں تنگ ہو جاتی ہیں۔ لہذا ان میں خون کی روانی کم ہو جاتی ہے۔ اگر اس سے دل کے پٹھوں کو خون پہنچانے والی نالیاں (کارونری آرٹریز) متاثر ہوں تو یہ کیفیت دل کے دورے کا باعث بنتی ہیں۔ اس کے برعکس اگر اس سے دماغ کو خون پہنچانے والی رگیں متاثر ہوں تو فرد سٹروک یعنی فالج کے خطرے سے دو چار ہو جاتا ہے۔ خون میں کولیسٹرول کی مقدار کتنی ہوئی چاہئیے ماہرین کے مطابق ہم کولیسٹرول کی مقدار کے لحاظ سے لوگوں کو تین گروپوں میں تقسیم کر سکتے ہیں۔ جو کہ درج ذیل ہیں۔ جن کے خاندان میں دل کی بیماریاں، ذیا بطس، ہائی بلڈپریشر یا جگر کی بیماریاں نہیں ہیں۔ ان میں نہ مٹاپا ہے نہ تمباکو نوشی کرتے ہیں اور نہ ہی ان کی عمریں پچاس سال سے زیادہ ہیں۔ ایسے افراد کا ایل ڈی ایل یعنی برا کولیسٹرول 200 ملی گرام فی ڈیسی ملی لیٹر سے کم ہونا چاہئیے۔
دوسرا گروپ وہ ہے جس کے افراد کو کبھی ہاٹ اٹیک تو نہیں ہوا البتہ خاندان میں دل کی بیماریاں، ذیابطس، ہائی بلڈپریشر یا جگر کی بیماریاں موجود ہیں۔ ان کا ایل ڈی ایل یعنی برا کولیسٹرول 160 ملی گرام فی ڈیس لیٹر سے کم ہونا چاہئیے۔ تیسرا گروپ گروپ وہ ہے جنہیں اوپر ڈی گئی بیماریوں میں سے کوئی لاحق ہو گئی ہے ایسے افراد میں ایل ڈی ایل یعنی برے کولیسٹرول کی سطح 130ملی گرام فی ڈیسی لیٹر سے کم ہونی چاہئیے۔
برے کولیسٹرول سے کیسے بچیں برے کولیسٹرول کی ذیادتی سے بچنے کے لیے مرغن کھانوں، گھی، چربی، بالائی، بڑے گھوشت، مکھن، پنیر،بسکٹ، اور بیکری کی اشیا سے بچنے کی ہر ممکن کوشش کرنی چاہئیے کم مقدار میں کینولا، مکئی، سورج مکھی کا تیل استعمال کیا جاۓ۔ دیگر چکنائی زیتون، مچھلی، خشک میوہ جات، اجناس سے حاصل کی جا سکتی ہے۔ یہ چکنائی مضر صحت نہیں لیکن ان کو بھی اعتدال سے استعمال کیا جاۓ۔ پھل، سبزیاں، اناج اور دالیں ذیادہ استعمال کی جائیں۔ ہری سبزیاں،سلاد جیسی غذائیں وزن گھٹانے میں معاون ثابت ہونے کے ساتھ ساتھ کولیسٹرول کو بھی قابو میں رکھتی ہیں۔ خوراک میں سبز سبزیاں اور زرد فروٹ لازمی شامل کریں۔ 30 سال کی عمر سے زائد افراد اور خواتین میں کولیسٹرول کی زیادتی کی شرح زیادہ ہوتی ہے۔
ہماری خوراک ایسی ہونی چاہئیے جس میں فائبر یعنی ریشہ زیادہ ہو۔ یہ کولیسٹرول کو لپیٹ کر نکال دیتا ہے۔ فاسٹ فوڈ سے اجتناب کرنا چاہئیے، یہ کولیسٹرول کو بڑھاتے ہیں۔
No comments:
Post a Comment